شہر و سخن

Pages

  • ہوم
عبادتوں کی طرح میں یہ کم کرتا ہوں

میرا اصول ہے پہلے سلام کرتا ہوں

میں سمندروں کا مزاج ہوں

میں  سمندروں  کا  مزاج  ہوں  ابھی  اس  ندی  کو   پتا   نہیں
سبھی ندیاں مجھ سے ملیں مگر میں کسی سے جا کے ملا نہیں 

مرے دل کی سمت  نہ  دیکھو  تو  کسی  اور  کا  یہ  مقام  ہے 
یہاں اس کی یادیں مقیم ہیں ،  یہ  کسی  کو  میں  نے  دیا  نہیں 

مجھ دیکھ کے نہ جھکا  نظر  ،  نہ  کواڑ  دل  کے تو  بند  کر 
تیرے گھر میں آؤں گا کس طرح  کہ  میں آدمی  ہوں  ہوا  نہیں 
Bashir Dadar
Posted By
Matti Ur Rehman
Email ThisBlogThis!Share to XShare to FacebookShare to Pinterest
Labels: بشیر بدر, غزلیں

No comments:

Post a Comment

Newer Post Older Post Home
Subscribe to: Post Comments (Atom)

Labels

  • احمد فراز (1)
  • امجد اسلام امجد (1)
  • بشیر بدر (2)
  • پروین شاکر (1)
  • ساغرصدیقی (2)
  • غزلیں (13)
  • نظمیں (1)

Blog archive

  • ▼  2012 (14)
    • ►  June (1)
    • ▼  February (13)
      • اے خدا تو نے محبت یہ بنائی کیوں ہے
      • میں سمندروں کا مزاج ہوں
      • یہ درد مٹ گیا تو پھر
      • کچھ حرف التجا تھے دعاؤں سے ڈر گئے
      • یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
      • میں تتلیوں کو سلا دوں گا ذرا تم شام ہو...
      • یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
      • عبادتوں کی طرح میں یہ کم کرتا ہوں
      • ہجر کی شب کا کسی اسم سے کٹنا مشکل
      • سہل یوں راہ زندگی کی ہے
      • میں تتلیوں کو سلا دوں گا ذرا تم شام ہونے دو
      • اس نے دور رہنے کا مشورہ بھی لکھا ہے
      • وہ جو آ جاتے تھے آنکھوں میں ستارے لے کر
Powered by Blogger.