زلف راتوں سی ہے رنگت ہے اجالوں جیسے
پر طبیعت ہے وہی بھولنے والوں جیسی
ڈھونڈتا پھرتا ہوں لوگوں میں شباعت اس کی
جو خوابوں میں بھی لگتی ہے خیالوں جیسی
اس کی باتیں بھی دل آویز ہیں صورت کی طرح
میری سوچیں بھی پریشان میرے بالوں جیسی
اس کی آنکھوں کو کھبی دیکھا ہے (فراز)
رونے والوں کی طرح جاگنے والوں جیسی
احمد فراز
Posted By
Matti Ur Rehman