ہجر کی شب کا کسی اسم سے کٹنا مشکل
چاند پورا ہے تو پھر درد کا گھٹنا مشکل
چاند پورا ہے تو پھر درد کا گھٹنا مشکل
موجۓ خواب ہے وہ اس کے ٹھکانے محلوم
اب گیا ہے تو یہ سمجھو کہ پلٹنا مشکل
اب گیا ہے تو یہ سمجھو کہ پلٹنا مشکل
جن درختوں کی جڑیں دل میں اتر جاتی ہیں
ان کا آ ندھی کی درانتی سے بھی کٹنا مشکل
ان کا آ ندھی کی درانتی سے بھی کٹنا مشکل
قوت غم ہے جو اس طرح سنبھالے ہے مجھے
ورنہ بکھروں کسی لمحے تو سمٹنا مشکل
ورنہ بکھروں کسی لمحے تو سمٹنا مشکل
اسے ملتے ہوئے چہرے بھی بہت ہونے لگے
شہر کے شہر سے اک ساتھ نمٹنا مشکل
پروین شاکر
Posted By
Posted By
Matti Ur Rehman
No comments:
Post a Comment